A land sale agreement or agreement to sell property is a legal
document that sets out the terms and conditions of a land-property transaction between a
buyer and a seller. This usually includes information such as the purchase
price, the closing date, any contingencies or conditions that must be met
before the sale is completed, and any warranties or representations made by the
seller.
It is imperative for both parties
to carefully review and understand the terms and conditions of the land sale
agreement before signing, as it determines all aspects of the sale and if not
executed properly, This can have significant legal and financial consequences.
An agreement to sell property is also commonly called a sale and purchase
agreement, purchase agreement, or real estate purchase agreement. It is
advisable to get the opinion of a legal expert before signing.
زمین بیچنے کا معاہدہ ایک قانونی دستاویز ہے جو خریدار
اور بیچنے والے کے درمیان زمین کے لین دین
کی شرائط و ضوابط کو بیان کرتی ہے۔ اس میں عام طور پر خریداری کی قیمت، اختتامی
تاریخ، کوئی بھی ہنگامی صورتحال یا شرائط جو فروخت مکمل ہونے سے پہلے پوری کی جانی
چاہئیں، اور بیچنے والے کی طرف سے کی گئی کوئی وارنٹی یا نمائندگی جیسی معلومات
شامل ہوتی ہیں ۔ دونوں فریقین کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ دستخط کرنے سے پہلے زمین بیچنے کے معاہدے
کی شرائط کا اچھی طرح سے جائزہ لیں اور اس
کو سمجھیں، کیونکہ یہ فروخت کے تمام معاملات کا تعین کرتا ہے اور اگر مناسب طریقے سے عمل نہ کیا
جائے تو اس کے اہم قانونی اور مالی نتائج ہو سکتے ہیں۔ جائیداد فروخت کرنے کے
معاہدے کو عام طور پر فروخت اور خریداری کا معاہدہ، خریداری کا معاہدہ، یا رئیل
اسٹیٹ کی خریداری کا معاہدہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ دستخط کرنے
سے پہلے قانونی ماہر کی رائے ضرور حاصل کریں۔
اقرار نامہ معاہدہ بیع
منکہ/مایانکہ.......................................................................................فریق
اول (بائع /بائعان)
مسمی.........ولد.......قوم.......سکنہ...........تحصیل۔۔………ضلع………شناختی کارڈ نمبر............فریق دوئم
(مشتری)
جائیدادمبیعہ…………………………………………………………………………………………………………………………..……
اقرار معتبر بر ضا مندی خود بقائمی ہوش و حواس بلا جبرو اکراہ بحالت صحت و نفس و ثبات عقل اس طور پر کر کے تحریر کر دیتے ہیں کہ فریق اول جائیدا د مبیعہ کا مالک و کامل ہے /کے مالک کامل ہیں جو کہ قبل ازیں غیر مثقلہ ہے اور ہر قسم کے دیون، مواحذے، بار تنازعات، جھگڑوں، فسادات اور کفالت سے پا ک و صاف ہے اور ہر قسم کے شاخسانہ سے مبرٰی ہے جس کا یقین کامل دلایا گیا ہے امروز فریق اول نے جائیداد مبیعہ معہ متعلقات شے مبیعہ بمع جمیع حقوق داخلی و خارجی فریق دوئم کو بیع قطعی کرنے اور فروخت کرنے کا معاہدہ کیا ہے معاہدے کی رو سے جائیداد مبیعہ کا سالم زر ثمن........................... نصف جن کے........................روپے بنتے ہیں طے پایا ہے۔ جس میں سے فریق او ل نے سر دست..............روپے وصول کر لئے ہیں۔ وصولی /بذریعہ اقرار ہوئی ہے۔ بقایا رقم مبلغ...........................روپے فریق دوئم اس طرح ادا کریگا....................................جائیداد مبیعہ حوالے فریق دوئم...........................جائیداد مبیعہ میں فریق اول کا کوئی شریک و سہیم نہ ہے اگر کوئی فریق اول کا شریک و سہیم پیدا ہو کر فریق دوئم کو کسی قسم کا نقصان پہنچائے تو سال نقصان کا /کے ذمہ دار فریق اول ہو گا /ہوں گے۔ اور نقصان پورا کرنے میں جائیداد مبیعہ مذکور مکفول تصور ہو گی بقایا رقم فریق دوئم جس وقت ادا کرے گا تو اسی وقت فریق اول فریق دوئم کے حق میں بیان دے کر حسب ضابطہ منتقلی کروا دے گا /کروا دیں گے۔ اور ہچر مچر سے کام نہ لے گا /نہ لیں گے۔ اگر فریق اول نے انحراف کیا تو فریق دوئم کو حق حاصل ہو گا کہ بیعانہ کی دوگنی رقم وصول کرے یا بقایا رقم مجاز عدالت دیوانی میں جمع کر وا کر ڈگری حاصل کرے اور با اہتمام خود کاغذات مال میں جائیدا د مبیعہ اپنے نام منتقل کروائے اور قبضہ بذریعہ قانون حاصل کرے تو فریق اول کو کسی قسم کا اعتراض نہ ہو گا اگر فریق دوئم نے معاہدہ انحراف کیا تو اس کا بیعانہ ضبط تصور ہوگا اور جائیدا د مبیعہ کی نسبت اس کا ہر قسم کا حق ختم ہو جائے گا۔ بنظر دور اندیشی و عاقبت اندیشی مسلسل مقدمات، تھانہ کچہری کے چکروں اور دیگر اداروں کی انکوائریوں سے بچنے کے لئے دونوں فریقین نے یہ طے کیا ہے کہ معاہدہ مذکور کی بابت کسی قسم کے نزاع کی صورت میں ثالثی فیصلہ ہوگا جس کو دونوں فریقین قبول کرنے کے پابند ہوں گے پس اقرار نامہ معاہدہ بیع بحق فریق دوئم تحریر کر دیا ہے تا کہ سند رہے اور عند الضرورت کام آوے۔
بمقام مورخہ بروز
العبد فریق اول (بائع /بائعان)
العبد فریق دوئم (مشتری)
گواہ شد گواہ شد